Friday, April 3, 2009

Ali , ki sher dil chahne vali

دارمئیہٍ حجونیہ

دارمییہ ایسی خاتون تھی جو فصاحت اور بلاغت مین درجئہ کمال پر فائز تھی ۔حق بات کہنے میں کسی سے اسے کوئی خوف نہیں تھا اور اپنی بات کہنے میں کسی سے اسے کوئی ڈر بہ تھا.یہاں تک کہ معاویہ کی سطو ت اور قدرت کا بھی اس کو کوئی ڈر نہ تھا ۔ اسکی حاضر جوابی مشہور تھی ۔کوئی بھی اگر اس سے کوئی سوال کرتا تھا ت تو بہترین طرز بیان کے ساتھ ا اسکا جواب سنتا تھا ۔ دارمیئہ کا رنگ کالا اور پیٹ نکلا ہوا تھا ۔دارمیہ کا تعلق قبیلہ بنی کنانہ سے تھا ۔ قبیلہ بنی کنانہ مکہ کا ایسا قبیلہ تھا جو امیر المومنین کے شدیدچاہنے والوں میں شمار ہوتا تھا .اس قبیلہ کی سکونت مکہ کی حجون نامی جگہ پر تھی آج بھی یہ محلہ اسی حجون نام سے باقی ہے ۔ اسی محلہ میں جناب ابو طالب کا مشہور قبرستان جنة المعلًہ واقع ہے ۔معاویہ کو اس شیر دل خاتون کے مردانہ کارناموں اور شجاعت بیان کی جب خبر ملی تو اسے سخت غصہ آیا ۔اور وہ ہمیشہ اسی تلاش میں رہتا تھا کہ اس شیر دل اور علی کی چاہنے والی خاتون سے نزدیک سے ملاقات کرے اور اسکے کاموں کے لئے اسکی سرزنش کرے ۔
ایک سال معاویہ حج کے لئے مکہ گیا تو وہاں اسنے دارمئہ کے حالات کے بارے میں جستجو کی ۔اسے بتایا گیا کہ زندہ ہے اور صحیح سلامت ہے ۔ معاویہ نے حکم دیا کہ دارمئیہ کو اسکے سامنے پیش کیا جائے ۔ دارمئیہ کو اسکے سامنے پیش کیا جاتا ہے اور اب دارمئیہ معاویہ کے حضور میں ہے۔۔۔۔۔۔۔
علی کو کیسا پایا؟
معاویہ۔۔ کسیی ہوں ؟اے حام کی بیٹی ١(حام جناب نوح کے فرزند تھے اور کہا جاتا ہے کہ انکا رنگ سیاہ تھا)
دارمئیہ ۔۔ میں حام کی بیٹی نہیں ہوں ، اگر تیرا قصد عیب جوئی ہے ،تو جان لے کہ میں قبیلئہ بنی کنانہ سے ہوں اور تیرا باپ بھی اسی قبیلہ سے تھا ۔
معاویہ ۔۔ سچ کہا تم نے ۔ جانتی ہوں تمہیں کیوں احضار کیا گیا ہے ؟
دارمیہ ۔۔مجھے علم غیب تو ہے نہیں ۔غیب کا علم تو بس خدا کے پاس ہے۔
ُمعاویہ۔۔میں جاننا چاہتا تھا کہ کیا تم علی کو دوست رکھتی ہوں اور مجھ اپنا دشمن سمجھتی ہوں۔
دارمئیہ۔۔ مجھے اس سوال کے جواب سے معاف رکھ ۔ ان باتوں کو کسی دوسرے وقت کے لئیے رہنے دے۔
معاویہ ۔۔ ہر گز ایسا ممکن نہیں تمہیں جواب تو دینا ہی ہوگا۔
دارمئیہ۔۔ اب جب تو خود ہی اصرار کر رہا ہے تو خدا کی قسم کھا کر کہتی ہوں کہ علی کو دوست رکھتی ہوں علی کو چاہتی ہوں کیونکہ علی اپنی رعایا کے بیچ میں عدل سے کام لیتے تھے ، عدل انکا شیوہ تھا ،اموال عمومی کی یقسیم کرتیء ہوئے برابری کا پوری طرح خیال رکھتے تھے،بڈا اور چھوٹا انک نزدیک برابر تھے امیر و غریب انکے لئیے فرق نہیں کرتے تھے۔غریب اور فقیر وں کے حامی اور دوست تھے۔دیندار افراد کو پوری عزت دیتے تھے اور رسول خدا نے انیکی ولایت کو سب پر واجب قرار دیا تھا ۔۔۔۔۔اور میں تجھے دشمن سمجھتی ہوں کیونکہ تونے اس سے جنگ کی کہ جو خلافت کا تجھ سے زیادہ حقدار تھا ، تونے اس چیز کو طلب کیا کہ جس پر تیرا حق تھا ہی نہیں،تونے مسلمانوں کا خون بہایا اور انکے بیچ اختلاف ڈال دیا ، تونے آپس میں تفرقہ پھیلایا تیرے فیصلے ظالمانہ اور تیرے حکم ھوا اور حوس کی بنیاد پر ہوتے ہیں.........
معاویہ یہ سنکر بہت ناراض ہو گیا اور اب گالیوں پر اتر آیا اور کہا ::۔موٹی عورت ؛بڈی چھاتیوں اور پھیلے ہوئے کولہوں والی یہ کیسی باتیں کر رہی ہوں ۔
دارمئیہ نے کہا :: خدا کی قسم یہ باتیں جو تونے میرے بارے میں کہی ہیں یہ سب صفات تیری ماں ''ھند'' کے بارے میں ضر ب المثل تھے . معاویہ نے جب دیکھا کہ دارمئیہ کے ساتھ سختی اور بد تمیز ی سے کوئی فایدہ نہیں ہے یہ تو ساری تاریخی حقیقتوں کو کھولے ڈال رہی ہے اور بنا کسی خوف کے سب حقیقتوں کو بیان کئے دے رہی ہے۔ تو کہتا ہے :ان باتوں سے میرا کوئی براقصد نہیں تھا ؛ اگر عورت کا پیٹ بڑ ا ہو تو اسکے بچے بھی اچھے ہوتیں ہیں اور اگر کسی عورت کے پستان بڑے ہوں تو اسکے شیر خوار بچوں کے لئے دودھ کی کمی نہیں رہتی .اور اگر کسی عورت کے کولھے پھیلے ہوئے ہوں تو اسے بیٹھنے میںآسانی ہوتی ہے ۔اچھا بتائو زرا ،کیا تم نے علی کو دیکھا ہے؟
دارمئیہ۔۔ہاں انکے ضور مبارک میں شرفیابی قسمت ہوئی ہے۔
معاویہ۔۔تم نے علی کو کیسا پایا؟
دارمئیہ۔۔خدا کی قسم وہ ایسے انسان تھے کہ خلافت اور حکومت نے جس طرح تجھے فریب دیا ہے، انہیں فریب نہ دے سکی ۔دنیا کا مال اور اسکی جگمگاہٹوںنے جس طرح تجھے حق پر عمل کرنے سے روک دیا ہے علی کو انکا فرض نبھانے سے نا روک سکی ۔
معاویہ ۔۔ انکی زبان سے انکی کوی بات سنی ہے ؟
دارمئیہ۔۔ہاں سنا ہے،اوہ کس قدر دل نشین تھی میرے مولا کی باتیںجو دلوں سے جھل اور نادانی کے زنگ کو صاف کر دیتی تھیں........چونکہ دل سے نکلتی تھی اسلئے سیدھے دل میں جگہ بناتی تھیں۔
معاویہ۔۔۔۔ صحیح کہا تونے۔اچھا بتائو تمہاری کوئی خواہش ہے مجھ سے؟
دارمئیہ۔۔ اگر میں حاجت بتائوں تو کیا تو اسے پوری کریگا ؟
معاویہ۔۔ہاں
دارمئیہ۔۔اہپنے کارندو کو حکم دے کہ مجھے ١٠٠ اونٹ ساربان کے ساتھ عطا کریں۔
معاویہ۔۔ ١٠٠ اونٹوں کا کیا کرونگی ؟
دارمئیہ۔۔ میں چاہتی ہوں کہ ان کے دودھ سے فقیر بچوں کی غزا فراہم کروں ۔ انکی آمدنی سے کچھ بے سرو سامان لوگوں کی زندگی کو رونق بخشوں،قبیلوں کے بیچ ہونے والے مالی اختلافات کو حل کروں ، اور جنگ کرنے والوں کے بیچ صلح قائم کروں۔
معاویہ۔۔اگر تمھاری حاجت کو پورا کردوں تو کیا میرا بھی تیرے دل میں وہی مقام ہوگا جو علی کا ہے؟
دارمئیہ۔۔نہیں ہر گز نہیں ،کیا ہر چشمہ کا پانی میٹھا ہوتا ہے ؟ کیا کانٹوں سے بھرا بیابان گلستان کی برابری کر سکتا ہے ؟کیا ہر جوان مالک کے برابر ہو سکتا ہے؟( مالک سے مراد مالک بن نویرہ عرب کا جواںدل مرد ہے ،یہ اپنے عقیدہ سے دفاع اور ابو بکر کی خلافت کو زکواة نہ دینے کی وجہ سے خالد بن ولید کے ہاتھوں شھید ہو گیا)
نہیں خدا کی قسم ؛ علی تو دور کی بات ہے علی سے بہت چھوٹابھی میری نظر میں تجھ سے کہیں بڈا اور با منزلت ہے۔
یہ سنکر معاویہ زیر لب شعر کے یہ دو بیت زمزمہ کرنے لگا ۔۔۔
اذا لم اعد بالحلم منی علیکم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فمن ذالذی بعدی یومل للحلم
خذیھا ھنیئا واذکری فعل ماجد ۔۔۔۔۔۔۔۔ جزاک علی حرب العداوہ بالسلم
ترجمہ۔۔اگر میں تمہارے ساتھ حلم کے ساتھ پیش نہ آئوں اور بردباری کا مظاہرہ نہ کروں تو کون ہے جو تمہاری حق گو زبان کے سامنے صبر سے کام لے۔اس اموال کو لے جا اور جان لے کہ اس سب دشمنی کی جزا بھی میں نرمی سے دے رہا ہوں۔
معاوئہ نے سوچا تھا کہ یہ مال لیکر اور یہ باتیں سنکر شاید دارمئیہ کا دل اسکے لئے کچھ نرم ہو جائیگا اسی لئے پوچھتا ہے
معاویہ۔۔۔دارمئیہ اگر علی آج ہوتے تو قسم خدا کی ان میں سے ایک بھی اونٹ تجھے نہ دیتے ۔
دارمئیہ ۔۔۔۔ ہاں ، خدا کی قسم جانتی ہوں کہ اگر علی زندہ ہوتے تو مسلمانوںکے مال میں سے ایک بال بھی کسی کو نا حق نہ دیتے ، لیکن میں اس مال کو انشاللہ مسلمانوں کے نفع میں ہی خرچ کرونگی۔۔
یہ تھی ہماری تاریخ کی ایک شیر دل شیعہ خاتون کے جس نے ظالم و جابر کے سامنے بھی اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے مولا کی فضیلت بیان کی اور ظالم کی حقیقت کو روشن کر دیا بیشک یہی سب کردار تو ہیں جو شیعت کی تاریخ کی پیشانی پر سنھری جھومر کی طرح رونق افروز ہیں ۔ سلام ہو ہمارا دارمئیہ پر اور اسکے جزبئہ ولایت پرخدا سے دعا ہے کہ ہمیں دارمئئیہ کی دکھائی راہ پر چلنے کی توفیق دے ۔آمین

1 comment:

  1. MAULA sab momineen-o-mominaat ko is rah per baqi rakhain aur unki jaiz hajaat ko bar lain ameen...

    ReplyDelete